حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران میں عالم اسلام کے عظیم قائد اور بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی 33 ویں برسی کی مناسبت سے ایک باوقار سیمینار بنام "امام خمینی کے نظریات اور افکار" منعقد کیا گیا۔ جس میں تمام مسالک کے علماء کرام، شعراء عظام کے علاوہ کثیر تعداد میں دانشوروں اور جوانوں نے شرکت کی۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی، نائب سفیر جناب آقای سرخابی، رایزنی فرهنگی جمہوری اسلامی ایران کے ڈائریکٹر جناب آقای احسان خزاعی، خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی راولپنڈی کے ڈائریکٹر جناب آقای فرامرز رحمان زاد، مولانا حیدر علوی اور دیگر حضرات نے خطاب کیا۔
علامہ عارف حسین واحدی نے اپنے خطاب کے دوران کہا: دنیا میں بڑے انقلابات رونما ہوئے مگر انقلاب اسلامی ایک منفرد انقلاب ہے جس انقلاب کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اس کا بانی ایک بزرگوار فقیه، دینی دانشور ، معروف فیلسوف، اتحاد امت کا علمبردار، عظیم مفکر،دنیاکی سامراجی طاقتوں کےظلم و جبر کے شکار مظلوم و مقہور لوگوں کے دل کی آواز، ایک سلجھا ہوا اور آگاہ سیاستدان، اللہ تعالی کی ذات پر بھروسہ کرنے والا مخلص عارف اور درد دل رکھنے والا شجاع اور باتقوی عالم تھا۔
انہوں نے کہا: امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے افکارِ اور کردار پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ ہر دوست و دشمن ان کی عظمت کا معترف تھا۔ پچیس سو سالہ نظام شہنشاہی کو خس و خاشاک کی طرح ہوا میں اڑا دیا۔ حالانکہ اس ظالمانہ نظام ستم شاہی کی پشت پر دنیا کی تمام شیطانی، سامراجی اور کفریہ طاقتیں موجود تھی۔
علامہ عارف واحدی نے مزید کہا: ان کے افکار کا ایک اہم نکتہ یہ ہے کہ انہوں نے عالمی سطح پر اور ایران کی عوام کو یہ باور کرایا کہ تم یہ قوت و توانائی رکھتے ہو کہ اس ظلم و جبر کے مقابلے ميں کھڑے ہو کر ان کو شکست دے سکتے ہو، جذبہ ایمانی اور آزادی و استقلال کا ولولہ اور تڑپ ہر ظلم اور ناانصافی کے مقابلے میں تمہیں سرخرو کر سکتا ہے اور یہی ہوا کہ درویش صفت اور بوریا نشین خمینی نے اپنی قوتِ ایمانی اور عوام کی بے دریغ حمایت سے اس غلامی اور ناانصافی کے نظام پر غلبہ حاصل کر کے ظالموں اور جابروں کی بساط لپیٹ دی۔
حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے دنیا کے مستضعفین اور مظلومین کو عملی طور پر دشمن شناسی اور دشمن پر غلبے کے گر سکھائے۔ دنیا میں اس وقت کوئی سوچ نہیں سکتا تھا کہ سامراجی شیطانی طاقتوں کو بھی کوئی للکار سکتا ہے مگر مولا علی مرتضٰی علیہ السلام کی سیرت طیبہ پر چلتے ہوئے خمینی بت شکن نے وہ کام کیا کہ آج پوری دنیا میں مردہ باد امریکا و اسرائیل کے فلک شگاف نعرے لگائے جانے کے ساتھ ساتھ بڑی بہادری کے ساتھ ظالم و جابر ملکوں کے پرچموں کو پاؤں کے نیچے روندا جاتا ہے اور انتہائی نفرت کے ساتھ آگ میں جلایا جاتا ہے۔ یہ بیداری امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اور ان کی جدوجہد کے مرہون منت ہے۔
شیعہ علماءکونسل کے مرکزی نائب صدر نے کہا: امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے ولایت فقیه کا نظریہ متعارف کرایا جس وجہ سے 43 سالہ ہو گئے پر یہ نظام شیطانی سازش کے مقابلے میں استقامت کے ساتھ کھڑا ہے۔ اس طرح انہوں نے یہ بتایا کہ دشمن کے مقابلے کے لئے علماء کی قیادت اور حاکمیت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا: امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے یہ بھی عملی طور پر ثابت کیا کہ اسلام کے پاس مضبوط حکومتی سسٹم اور نظام موجود ہے جو معاشرے میں ناانصافی کے خاتمے اور عدل کے قیام کا سبب بن سکتا ہے۔ اسی لئے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا کہ "علماء انبیاء کے وارث ہیں"۔
علامہ عارف واحدی نے انقلابِ اسلامی کی برکات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس مقدس نظام کی ایک اور خصوصیت یہ ہے کہ اس کے ساتھ مضبوط جمہوریت کی بنیاد رکھی گئی۔ عام طور پہ پروپیگنڈہ ہوتا تھا کہ مذہبی طبقہ جمہوریت قائم نہیں کر سکتا۔ آٹھ سالہ مسلط کی گئی جنگ اور کرونا وبا کے دوران بھی ایک دن کے لیے انتخابات تاخیر کا شکار نہیں ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا: امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے افکار کی بہت بڑی خوبی یہ ہے کہ انہوں نے تمام عالم اسلام میں وحدت کا عملی پیغام دیا اور اس انقلاب کو دنیا کے ہر مسلمان اور ہر مظلوم و مستضعف نے تسلیم کیا لہذا امام اور ان کے لائق جانشین رہبر معظم انقلاب عالم اسلام اور دنیا کے تمام پسے ہوئے انسانوں کے امام ہیں۔ اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ دو عظیم اور برادر ملکوں پاکستان اور ایران کے روابط ہر روز مستحکم تر ہوں؛ ان شااللہ۔